غم دے یا خوشحال رہنے دے
مجھے یوں ہی بےحال رہنے دے
میں اپنی زندگی کا توان دوں گا
اپنی محبت کا مجھے یرغمال رہنے دے
میری باتوں کا کوئی جواب تو دے
جو دل میں رہنے دے
مجھے اپنی چاہت دان کر دے
اپنے پاسس تو زرومال رہنے دے
کدے وقت میں کبھی کام آؤں گا
مجسے اپنا رباط بحال رہنے دے
No comments: