Murjha Gaye Gulab Dukan Mein Parhay Parhay - Urdu Poetry



Best Urdu Poetry of the Day for all Poetry Lovers and Followers. Hope you will like this.










مرجھا گئے گلاب ، دکاں میں پڑے پڑے





کاغذ پرست ، شہر کا انسان ہو گیا








نازک ترین شے کو خریدار نہ ملا





سینے میں دفن ، حسن کا وِجدان ہو گیا








عطاریوں کے گھر کو جو فاقوں نے آ لیا





عرقِ گلاب خود پہ پشیمان ہو گیا








مہمل مثال بن گئی ہونٹوں کی پنکھڑی





انسان یوں گلاب سے انجان ہو گیا








بادل چمن کو ڈھونڈتے سر سے گزر گئے





تتلی نگر بہار میں ویران ہو گیا








قربان ہو گیا کوئی ، پھولوں کے باغ پر





پھولوں کے باغ پر ، کوئی قربان ہو گیا








انسان مردہ باد کا نعرہ لگا دیا





پت جھڑ میں ایک پھول کو ہذیان ہو گیا








اجڑی ہوئی دکان گلابوں کی دیکھ قیس





گھر آ کے اتنا رویا کہ ہلکان ہو گیا!










Murjha Gaye Gulab Dukan Mein Parhay Parhay - Urdu Poetry Murjha Gaye Gulab Dukan Mein Parhay Parhay - Urdu Poetry Reviewed by Aamir Rana on 10:15 PM Rating: 5

No comments:

ads 728x90 B
Powered by Blogger.