Featured Posts

[Blogger][feat1]

Parveen Shakir Poet : Kisi ka Ishq, Kisi ka Khal thy Hum bhi

6:53 AM


کسی کا عشق، کسی کا خیال تھے ہم بھی




گئے دنوں میں بہت با کمال تھے ہم بھی




.




ہماری کھوج میں رہتی تھیں تِتلیاں اکثر



کہ اپنے شہر کا سن و جمال تھے ہم بھی


.


زمیں کی گود میں سر رکھ کر سو گئے آخر


تمہارے عشق میں کتنے نِڈھال تھے ہم بھی


.


ضرورتوں نے ہمارا ضمیر چاٹ لیا


وگرنہ قائلِ رزقِ حلال تھے ہم بھی


.


ہم عکس عکس بکھرتے رہے اسی دُھن میں


کہ زندگی میں کبھی لازوال تھے ہم بھی


.


پروین شاک












Parveen Shakir Poet : Kisi ka Ishq, Kisi ka Khal thy Hum bhi Parveen Shakir Poet : Kisi ka Ishq, Kisi ka Khal thy Hum bhi Reviewed by Aamir Rana on 6:53 AM Rating: 5

کیسا میں ہم سفر تمہارا ہوں.... اتباف ابرک

6:17 AM




کیسا میں ہم سفر تمہارا ہوں


ساتھ ہوں منتظر تمہارا ہوں






مجھ سے پوچھا مرا تعارف جو


کہہ دیا مختصر تمہارا ہوں







خود جو ٹوٹا تجھے بنانے میں


میں وہی کوزہ گر تمہارا ہوں






ہو سکے تم نہ میرے پل کے لئے


اور میں عمر بھر تمہارا ہوں






سایہ میرا تو میرے بس میں نہیں 


پر ہے وعدہ شجر تمہارا ہوں






ہم کو منظور ہر قیامت ہے


وہ جو کہہ دے اگر تمہارا ہوں






روک رکھا ہے ایک صحرا نے


ضد کرے میں ہی گھر تمہارا ہوں






تم تو دنیا کے ہوگئے ابرک


اور میں بے خبر تمہارا ہوں











کیسا میں ہم سفر تمہارا ہوں.... اتباف ابرک کیسا میں ہم سفر تمہارا ہوں.... اتباف ابرک Reviewed by Aamir Rana on 6:17 AM Rating: 5

صدیاں لگیں انسان کو جس علم کی خاطر..... اتباف ابرک

6:12 AM




صدیاں لگیں انسان کو جس علم کی خاطر




دو وقت کی روٹی نے وہ پھر چھین لیا ہے







اپنی تھی دہائی کہ ہوا گھر میں اندھیرا




ایسی ہوئی شنوائی کہ گھر چھین لیا ہے











صدیوں کی مشقت نے جو سایہ تھا خریدا


اس دور نے ہم سے وہ شجر چھین لیا ہے






کہتے ہیں کہ جینا ہے تو جنگل کو ہی چلئے


انسان سے حیواں نے نگر چھین لیا ہے






تھا حکمِ خدا ظلم میں کر جاوں میں ہجرت


تہذیب کے زنداں نے سفر چھین لیا ہے






ہر شے میں نظر آتی ہے اب ایک سیاہی


اس رات نے رنگوں کا ہنر چھین لیا ہے






ابرک یہ شکایت نہیں بس رب سے ہے فریاد


کاہے مری دعاوں سے اثر چھین لیا ہے





اتباف ابرک










صدیاں لگیں انسان کو جس علم کی خاطر..... اتباف ابرک صدیاں لگیں انسان کو جس علم کی خاطر..... اتباف ابرک Reviewed by Aamir Rana on 6:12 AM Rating: 5

Subho k takhtat nasheen Best Poetry of Bahadar Shah Zafar

6:50 PM
Subho k takhtat nasheen Best Poetry of Bahadar Shah Zafar Subho k takhtat nasheen Best Poetry of Bahadar Shah Zafar Reviewed by Aamir Rana on 6:50 PM Rating: 5

Khawabo sy Kary kasy wo Dill Shad Musalsal || Atbaf Abrak

6:37 PM

خوابوں سے کریں کیسے وہ دل شاد مسلسل

تعبیر جنہیں کرتی ہے برباد مسلسل


لاحق ہے مری زیست کو تشویش مسلسل

میں قید مسلسل ہوں یا آزاد مسلسل


یہ بستیاں دل کی ہیں عجب حوصلوں والی

امیدِ مسلسل  سے ہیں آباد مسلسل


ڈھونڈے ہے نظر تیری فقظ ایک اسی کو

نظروں میں رہا جس کی تو بے داد مسلسل


وآپس نہیں آیا جو بھی اک بار گیا ہے

بس چہرے بدلتی ہے یہ روداد مسلسل


بکھرے ہوئے پتے ہیں بہاروں کی علامت

خوش فہمی نئی کرتا ہوں ایجاد مسلسل


اب ڈھائے ستم وقت کہ پھر جان سکوں میں

کچھ موم ہوا ہوں یا ہوں فولاد مسلسل


باتوں میں سبق ان کی بھی ہے نرم دلی کا

سوچوں میں بسے جن کے ہیں جلاد مسلسل


تنکا بھی نہ توڑا ہے کجا دودھ کی نہریں

اور خود کو سمجھ بیٹھے ہیں فرہاد مسلسل


کیوں آج بیاں ان کا ہے دنیا کی زباں پر

رتبہ کی وجہ جن کے ہیں اجداد مسلسل


ناپُرساں یونہی شہر یہ بگڑے گا مسلسل

جب تک کوئی بدلے گا نہ بنیاد مسلسل


پتھر ہیں ترے گرد یہ انسان نہیں ہیں

ابرک نہ کئے جا تو یوں فریاد مسلسل


Khawabo sy Kary kasy wo Dill Shad Musalsal || Atbaf Abrak Khawabo sy Kary kasy wo Dill Shad Musalsal || Atbaf Abrak Reviewed by Aamir Rana on 6:37 PM Rating: 5

Na Sawalo Sy Azmaata Hu || Atbaf Abrak

6:35 PM

نہ سوالوں سے آزماتا ہوں

نہ جوابوں سے دل جلاتا ہوں


نہ کسی بھید کی کُرید ہے اب

نہ دلیلوں میں سر کھپاتا ہوں


نہ کوئی بُت تراشنا ہے اب

نہ ہی دنیا میں جی لگاتا ہوں


نہ ہے دعویٰ کوئی بڑائی کا

نہ میں خود کو ولی بتاتا ہوں


نہ بیاباں پہ اب نظر میری

نہ کوئی محفلیں سجاتا ہوں


نہ کوئی رنگ, رنگ دکھتا ہے

نہ اندھیروں سے جاں چھڑاتا ہوں


نہ رہیں حاجتیں جہاں سے اب

نہ میں اب جھولیاں اٹھاتا ہوں


نہ ہیں اب یاد معنی لفظوں کے

نہ رویوں پہ تلملاتا ہوں


نہ مرا دل بہار میں لگتا

نہ کوئی گُل میں اب کھلاتا ہوں


نہ گلہ خواب سے کوئی باقی

نہ میں راتوں کو اب جگاتا ہوں


نہ کسی سے بھی اب عداوت ہے

نہ محبت پہ بھنبھناتا ہوں


نہ وہ کرب و فراق کے جھنجھٹ

نہ کسی آنکھ جھلملاتا ہوں


نہ ہوس مال و زر کی اب باقی

نہ ہے کچھ پاس ناں  گنواتا ہوں


نہ وکالت میں خود کی کرتا ہوں

نہ عدالت کوئی لگاتا ہوں


نہ کوئی شعر میرا باقی ہے

نہ میں زخمِ جگر دکھاتا ہوں


سبھی تِہ خاک کے ہیں یہ قصے

تھوڑا بس پیشگی سناتا ہوں


مرگ ہے اصل زندگی ابرک

میں ہی ظالم ہوں بھول جاتا ہوں


..................................اتباف ابرک


Na Sawalo Sy Azmaata Hu || Atbaf Abrak Na Sawalo Sy Azmaata Hu || Atbaf Abrak Reviewed by Aamir Rana on 6:35 PM Rating: 5

Hum Muyaser hai Sahara Kejeya || Atbaf Abrak

4:32 AM

ہم میسر ہیں سہارا کیجے

جب بھرے دل تو کنارا کیجے


آپ پہ طے ہے بہار آنی ہے

دو گھڑی ہم پہ گزارا کیجے


ہم بھی آنسو ہیں چھلک جائیں گے

بس ذرا دیر گوارا کیجے


روئیے کھول کے دل اچھا ہے

کاہے یہ فرض ادھارا کٰیجے


آئینہ ہم کو سمجھ لیجے کبھی

اور پھر خود کو سنوارا کیجے


کچھ تعلق کا گماں ہوتا ہے

یونہی بے وجہ پکارا کیجے


خواب میں کر کے گزر پھر اپنا

کچھ تو امید ابھارا کیجے


جب کوئی صبح نئی مل جائے

ہم کو بھی ڈوبا ستارا کیجے


جائیے آپ اجازت ہے مری

اب کوئی اور بے چارا کیجے


یہ جو سامان میں دو آنسو ہیں

ان پہ بس نام ہمارا کیجے


دل جو پھر چاہے کوئی توڑنا دل

ہم پہ ہی کرم دوبارہ کیجے


جو فراموش ہوے ہو ابرک

آپ بھی عقل خدارا کیجے


ایک سے ایک حسیں ملتے ہیں

منتظر ہیں کہ اشارا کیجے


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اتباف ابرک


Hum Muyaser hai Sahara Kejeya || Atbaf Abrak Hum Muyaser hai Sahara Kejeya || Atbaf Abrak Reviewed by Aamir Rana on 4:32 AM Rating: 5
ads 728x90 B
Powered by Blogger.